ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / حکومت انسداد توہم پرستی قانون جاری کرنے کی پابند:سدرامیا

حکومت انسداد توہم پرستی قانون جاری کرنے کی پابند:سدرامیا

Tue, 21 Jun 2016 01:59:02  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔20جون(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے مساوی سماج کی تشکیل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے بتایاکہ اس میں رکاوٹیں پیدا کرنے والوں کے خلاف عوام کو متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ معاشرہ میں پھیلی توہم پرستی کے خاتمہ کیلئے ریاستی حکومت انسداد توہم پرستی قانون جاری کرنے کے موقف پر اٹل رہے گی۔ شہر میں ترقی پرسند مٹھوں کے سربراہان کے ذریعہ منعقدہ امبیڈ کر جینتی کا افتتاح کرنے کے بعد انہوں نے بتایاکہ صدیوں سے چلے آرہے عدم مساوات کے نظام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، اگر حکومت کے ذریعہ پہل کی گئی تو اسے سیاسی رنگ دینے کی کوشش کی جاتی ہے، ایسے میں ترقی پسند نظریہ رکھنے والے مٹھوں کو چاہئے کہ وہ عدم مساوات کے خاتمہ کیلئے آگے آئیں۔ ان کے مطابق معاشرہ میں تبدیلی لانے کے ذریعہ عدم مساوات کا خاتمہ کرنا ہے تو آئین پر سختی سے عمل ضروری ہے۔ صدیوں سے چلے آرہے نظام کے نتیجہ میں کمزور طبقات آج بھی تعلیم سے محروم ہیں اور سماجی ومعاشی طور پر کمزور ہوتے ہی جارہے ہیں۔ اپنے بچپن کے ایام کا ذکر کرتے ہوئے سدرامیا نے بتایاکہ بچپن میں جب جانوروں کیلئے پانی لانے کنویں کو جایا کرتے تھے ۔ اس وقت گندے پانی کو الگ کرنے کی کوشش ہوتی تھی، آج بھی یہی نظام برقرار ہے۔ اور معاشرہ گندگی کی طرف جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے بتایاکہ کوا منحوس پرندہ نہیں ہے۔ ان کی کارکی تبدیلی کے معاملے پر پھیلی افواہوں سے متعلق انہوں نے بتایاکہ کار کی تبدیلی میں کوے کا کوئی دخل نہیں ہے۔ ان کی کار تین سالہ قدیم تھی، جس کے سبب اسے تبدیل کیا گیا۔ وہ توہم پرستی پر یقین نہیں رکھتے۔ وہ ناستک نہیں ہیں۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ کشمیر میں موجود وشنو دیوی مندر جاکر اندھے عقیدے کا مظاہرہ کریں۔ البتہ وہ تروپتی چامنڈیشوری ہلز ، ایم ایم ہلز اور ان کے گائوں  میں موجود مندر کو جایا کرتے ہیں۔ پہلے یہ تصور کیاجاتا تھاکہ چامراج نگر کا دورہ کرنے والے وزیر اعلیٰ کو عہدہ سے بے دخل ہونا پڑتا ہے، جے ایچ پٹیل جیسے سوشیل نظریات کے حامی وزیراعلیٰ نے بھی چامراج نگر کا دورہ نہیں کیا۔ مگر انہوںنے چھ مرتبہ چامراج نگر کا دورہ کیا ہے۔اس کے بعد یہ قیاس کیا گیاتھا کہ وہ عہدہ سے بے دخل ہونے والے ہیں ، مگر تین سال سے وہ وزیر اعلیٰ کی کرسی پر برقرار ہیں اور اگلے دو برس تک بھی برقرار رہیں گے، آنے والے اسمبلی انتخابات میں بھی کانگریس برسر اقتدار آئے گی۔ اس موقع پر نڈو مامڑی مٹھ کے سربراہ ویر بھدرا چنا ملا سوامی جی نے وزیراعلیٰ سے درخواست کی کہ آنے والے لیجسلیچر اجلاس میں بھی انسداد توہم پرستی قانون کا مسودہ پیش کیا جائے۔ انہوں نے بتایاکہ بدھا بسونا جیسے صوفی سنتوں کے اصولوں پر عمل نہ کرنے کے سبب معاشرہ میں آج بھی عدم مساوات کا رواج موجود ہے۔اس موقع ریاستی وزراءآر روشن بیگ، ٹی بی جئے چندرا، ایچ کے پاٹل ، کے جے جارج، ایچ سی مہادیوپا، ایچ آنجنیا اور ردرپا لمبانی کے علاوہ مختلف مٹھوں کے سربراہان موجود تھے۔


Share: